Monday, February 28, 2011

Main jab rasty se bhatka tha!!!!!!!

میں نے جب لکھنا سیکھا تھا
پہلے تیرا نام لکھا تھا
تونے کیوں میرا ہاتھ نہ پکڑا
میں جب رستے سے بھٹکا تھا
پہلی بارش بھیجنے والے
میں تیرے درشن کا پیاسا تھا

Thursday, February 24, 2011

میروغالب۔۔۔۔

منعم کے پاس قاقم و سنجاب ہے تو کیا ہوا
اس رند کی بھی رات کٹ گئی جو کہ عُورتھا

Wednesday, February 23, 2011

Recieved from Rabi:)

سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے

Sahir Ludhiaanvi............

تیری تڑپ سے نہ تڑپا تھا میرا دل لیکن
تیرے سکون سے بےچین ہوگیا ہوں میں

:).. recieved from my diary...

اب تک میری یادوں سے مٹائے نہیں مٹتا
بھیگی ہوئی شام کا منظر، تیری آنکھیں

Monday, February 21, 2011

:(

کسی اور کو میرے حال سے نہ غرض نہ کوئی واسطہ
میں بکھر گیا ہوں سمیٹ لو، میں بگڑ گیا ہوں سنوار دو

Friday, February 18, 2011

Recieved from Numaira Baji...

بہت نزدیک آتے جارہے ہو
بچھڑنے کا ارادہ کر لیا ؟ کیا؟

Monday, February 14, 2011

کسے یاد اتنے حساب ہیں؟؟؟؟

وہی آہٹیں دروبام پر وہی رتجگوں کے عذاب ہیں
وہی ادھ بجھی میری نیند ہے، وہی ادھ جلے مرے خواب ہیں

میرے سامنے یہ جو کہکشاں کی ہے دھند حد نگاہ تک
پرے اس کے جانے حقیقتیں یا حقیقتوں کے سراب ہیں

کبھی چاہا خود کو سمیٹنا تو بکھر کے اور بھی رہ گئے
ہیں جو کرچی کرچی پڑے ہوئےمیرےسامنے میرے خواب ہیں

یہ نہ پوچھ کیسے بسر کیے، شب و روز کتنے پہر جیے
کسے رات دن کی تمیز تھی کسے یاد اتنے حساب ہیں

Received fro My Rabi:), Noshi Gilani's Poetry

کبھی تم نے یہ سوچا ہے؟
کسی کی سوچتی سادہ سی آنکھوں میں
اداسی کی خفی تحریر تم نے سب مٹا ڈالی
دھنک سپنوں کا پھر سے جال سا اک بن دیا ان میں
مگر دیکھو
ذرا سوچو
اگر اس بار بھی سپنے کسی نے توڑ ڈالے تو؟؟
وہ ان کی کرچیاں ساری کی ساری
اپنی پلکوں میں چھپالے گی
اگر اس زندگی کے بھیس میں پھر مرگ نکلی تو
گلے اس کو لگا لے گی
تم ایسا کیوں نہیں کرتے؟
ابھی سے اس کو بتلادو
تمھیں واپس بھی جانا ہے