فراز تُونے تو اسے مشکل میں ڈال دیا
زمانہ صاحب زر اور صرف شاعر تو
زمانہ صاحب زر اور صرف شاعر تو
بول ہوا اُس پار زمانے کیسے ہیں
اجڑے شہر میں یار پرانے کیسے ہیں
چاند اترتا ہے اب کس کس آنگن میں
کرنوں سے محروم گھرانے کیسے ہیں
لب بستہ دروازوں پر کیا بیت گئی
گلیوں سے منسوب افسانے کیسے ہیں
محسن ہم تو خیروخبر سے بھی گئے
اپنے روٹھے یار نجانے کیسے ہیں