Saturday, December 27, 2008

اردو ہے جس کا نام ہمیں جانتے ہیں داغ

اسلام علیکم
معزز قارئین! اردوئے معلٰی ان تمام لوگوں کےنام جو اردو زبان وادب کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔ کسی نے کہا ہے کہ کسی زبان کو زندہ رکھنا پیش روؤں پر منحصر ہےلیکن نصف سےزیادہ پیروکاروں پر۔ کیا ایسا ہی ہے ؟ تو کیا ہم اپنے پیش روؤں کی کاوشوں کا صلہ دے رہے ہیں؟
داغ فرماتے ہیں۔۔۔۔
اردو ہے جس کا نام ہمیں جانتے ہیں داغ!!!
سارے جہاں میں دھوم ہماری زباں کی ہے

No comments:

Post a Comment