Sunday, April 12, 2009

ہر ایک رستہ تمھاری جانب پلٹ گیا ہے۔۔۔

ہمیں پتہ ہے کہ
ہم نے کتنا سنبھل کے دیکھا
نئی اور انجانی رہگزاروں پہ چل کے دیکھا
ہزار رستہ بدل کے دیکھا
مگر میری جاں ہراک رستہ تمھاری جانب پلٹ گیا ہے
تمام نقشہ الٹ گیا ہے
اور اس سفر میں
وجود زخموں سےاٹ گیا ہے

Wednesday, April 1, 2009

A Poem by Raushni

راحتیں آسائشیں

کمی نہیں کوئی ہمیں

ہرسو پھیلی چاندنی

ہر جا ملی محبتیں

پھر کیوں دل اداس ہے

ہر شخص بھی تو پاس ہے

نہ زخم ہے کوئی ہرا

پر درد ہے ذرا ذرا

زندگی سے جی میرا

لگتا ہے بھرا بھرا

A Poem by Raushni

یہ زندگی کے راستے
کہاں پہ ہیں لےجارہے
کچھ پتہ ہم کو نہیں
تم کو ہے نہ کچھ خبر
یہ زندگی کے راستے
یہ زرد زرد روشنی
اداس ہے سارا سماں
ہمیں نہیں ادراک یہ
کیا کھو رہے کیا پارہے

یہ زندگی کے راستے

انجان سی ہر راہگزر

ہے ادھورا سا سفر

کیا کہیں ، کس سے کہیں

ہم آرہے کہ جارہے

یہ زندگی کے راستے
کہاں پہ ہیں لے جارہے