ہمیں پتہ ہے کہ
ہم نے کتنا سنبھل کے دیکھا
نئی اور انجانی رہگزاروں پہ چل کے دیکھا
ہزار رستہ بدل کے دیکھا
مگر میری جاں ہراک رستہ تمھاری جانب پلٹ گیا ہے
تمام نقشہ الٹ گیا ہے
اور اس سفر میں
وجود زخموں سےاٹ گیا ہے
ہم نے کتنا سنبھل کے دیکھا
نئی اور انجانی رہگزاروں پہ چل کے دیکھا
ہزار رستہ بدل کے دیکھا
مگر میری جاں ہراک رستہ تمھاری جانب پلٹ گیا ہے
تمام نقشہ الٹ گیا ہے
اور اس سفر میں
وجود زخموں سےاٹ گیا ہے
No comments:
Post a Comment