کبھی سوچا ہے تم نے یہ
اگر ہم مل بھی جائیں تو
گزارا ہو نہیں سکتا
نہ تم خود کو کبھی
میرے سانچے میں ڈھالو گے
نہ میں اپنی روش کو چھوڑ پاوں گی
تم اپنے عشق پہ فاخر
میں اپنے حسن پہ نازاں
یوں ہم اپنی اپنی جگہ دونوں
انا کے خول میں لپٹے ہوئے
ریشم کے کیڑے ہیں
ناممکن کمپرومائز
نا سمجھوتے کی گنجائش
تو کیا بہتر نہیں ہے یہ
کہ ہم دونوں
بچھڑنے کی اذیت سے ہی نہ گزریں
نہ تم کو یاد آوں میں
نہ مجھ کو یاد آو تم
تمھین میں بھول جاوں اور
مجھے بھی بھول جاو تم
اگر ہم مل بھی جائیں تو
گزارا ہو نہیں سکتا
نہ تم خود کو کبھی
میرے سانچے میں ڈھالو گے
نہ میں اپنی روش کو چھوڑ پاوں گی
تم اپنے عشق پہ فاخر
میں اپنے حسن پہ نازاں
یوں ہم اپنی اپنی جگہ دونوں
انا کے خول میں لپٹے ہوئے
ریشم کے کیڑے ہیں
ناممکن کمپرومائز
نا سمجھوتے کی گنجائش
تو کیا بہتر نہیں ہے یہ
کہ ہم دونوں
بچھڑنے کی اذیت سے ہی نہ گزریں
نہ تم کو یاد آوں میں
نہ مجھ کو یاد آو تم
تمھین میں بھول جاوں اور
مجھے بھی بھول جاو تم
No comments:
Post a Comment