Thursday, September 3, 2009

زخم کے بھرنے تلک ناخن نہ بڑھ آئیں گے کیا؟؟؟

دوست غم خواری میں میری سعی فرمائیں گے کیا

زخم کے بھرنے تلک ناخن نہ بڑھ جائیں گے کیا

بے نیازی حد سے گزری، بندہ پرور کب تلک

ہم کہیں گے حال دل اور آپ فرمائیں گے کیا

حضرت ناصح گر آئیں، دیدہ و دل فرش راہ

کوئی مجھ کو یہ تو سمجھا دو کہ سمجھائیں گے کیا

آج واں تیغ و کفن باندھے ہوئے جاتا ہوں میں

عذر میرے قتل کرنے میں وہ اب لائیں گے کیا

گر کیا ناصح نے ہم کو قید، اچھا یوں سہی

یہ جنونِ عشق کے انداز چھٹ جائیں گے کیا

خانہ زادِ زلف ہیں، زنجیر سے بھا گیں گے کیوں

ہیں گرفتارِ بلا، زنداں سے گھبرائیں گے کیا

ہے اب اس معمورے میں قحطِ غمِ الفت اسد

ہم نے یہ مانا کہ دہلی میں رہیں، کھائیں گے کیا؟

1 comment:

  1. I love Ghalib.

    hum ne mana k tghaful na karo gey laikin
    khaak ho jaen gey hum tumko khabar hotay tak...

    ReplyDelete