تونے دیکھا ہے کبھی اک نظر شام کے بعد
کتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد
میں نے ایسے ہی گناہ تیری جدائی میں کیے
جیسے طوفاں میں کوئی چھوڑ دے گھر شام کے بعد
لوٹ آئے نہ کسی روز وہ آوارہ مزاج
کھول رکھتے ہیں اسی آس پہ در شام کے بعد
اتنے چپ چاپ کہ رستے بھی رہیں لاعلم
چھوڑ جائیں گے کسی روز نگر شام کے بعد
کتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد
میں نے ایسے ہی گناہ تیری جدائی میں کیے
جیسے طوفاں میں کوئی چھوڑ دے گھر شام کے بعد
لوٹ آئے نہ کسی روز وہ آوارہ مزاج
کھول رکھتے ہیں اسی آس پہ در شام کے بعد
اتنے چپ چاپ کہ رستے بھی رہیں لاعلم
چھوڑ جائیں گے کسی روز نگر شام کے بعد
No comments:
Post a Comment