Thursday, November 26, 2009

اسے میری چپ نے رلا دیا۔۔۔ جسے گفتگو میں کمال تھا۔۔۔۔۔

میرے ساتھ لگ کر وہ رو دیا فقط اتنا مجھ سےوہ کہہ سکا
جسے جانتا تھا میں زندگی وہ صرف وہم و خیال تھا
کہاں جاو گے مجھے چھوڑ کر میں پوچھ پوچھ کر تھک گیا
وہ جواب مجھ کو نہ دے سکا وہ تو خود سراپا سوال تھا
میری بات کیسے وہ مانتا، میرے درد کیسے وہ جانتا
وہ تو خود فنا کے سفر پہ تھا، اسے روکنا بھی محال تھا
وہ ملا تو صدیوں بعد بھی میرے لب پہ کوئی گلہ نہ تھا
اسے میری چپ نے رلا دیا ،جسے گفتگو میں کمال تھا

3 comments:

  1. Raushni!
    try to add some prose also. If you are a poet or writer or literature lover why do you focus on poetry only? any ways you have an excellent collection on your blog. I want to share this blog. may i?

    ReplyDelete
  2. If you know me then you should be informed that i ,m outspoken. Sorry i do not share.

    ReplyDelete
  3. I,hve noted your suggestion. I,ll think over it.

    ReplyDelete