منسوب تھے جو لوگ میری زندگی کے ساتھ
اکثر وہی ملے ہیں بڑی بے رخی کے ساتھ
یوں تو میں ہنس پڑا ہوں تمہارے لیے مگر
کتنے ستارے ٹوٹ گرے اک ہنسی کے ساتھ
فرصت ملے تو اپنا گریباں بھی دیکھ لے
اے دوست یوں نہ کھیل میری بے بسی کے ساتھ
چہرے بدل بدل کے مجھے مل رہے ہیں لوگ
اتنا بُرا سلوک میری سادگی کے ساتھ
اکثر وہی ملے ہیں بڑی بے رخی کے ساتھ
یوں تو میں ہنس پڑا ہوں تمہارے لیے مگر
کتنے ستارے ٹوٹ گرے اک ہنسی کے ساتھ
فرصت ملے تو اپنا گریباں بھی دیکھ لے
اے دوست یوں نہ کھیل میری بے بسی کے ساتھ
چہرے بدل بدل کے مجھے مل رہے ہیں لوگ
اتنا بُرا سلوک میری سادگی کے ساتھ
No comments:
Post a Comment