Thursday, July 1, 2010

لاحاصل

وہ لوگ ہی قدموں سے زمیں چھین رہے ہیں
جو لوگ میرے قد کے برابر نہیں آتے
اک تم کہ تمہارے لیے میں بھی میری جاں بھی
اک میں کہ مجھے تم بھی میسر نہیں آتے
جس شان سے لوٹے ہیں گنواکر دل و جاں ہم
اس طور سے تو ہارے ہوئے لشکر نہیں آتے
کوئی تو خبر لے میرے دشمن جان کی
کئی روز سے مرے صحن میں پتھر نہیں آتے
دل بھی کوئی آسیب کی نگری ہے محسن
جو اس سے نکل جاتے ہیں مڑ کر نہیں آتے

No comments:

Post a Comment