Thursday, July 22, 2010

اس نے پوچھے تھے جدائی کے معانی مجھ سے۔۔۔۔

آکے لے جا میری آنکھ کا پانی مجھ سے
کیوں حسد کرتی ہے دریا کی روانی مجھ سے
گوشت ناخن سے الگ کر کے دکھایا
اُس نے پوچھے تھے جدائی کے معانی مجھ سے
تیری خوشبو کی لحد پہ میں بڑی دیر سے کھڑا تھا
روپڑی تھی مل کے رات کی رانی مجھ سے
ختم ہونے لگا جب خوں بھی اشکوں کی طرح
کرگئے خواب بھی میرے نقل مکانی مجھ سے

No comments:

Post a Comment