Saturday, February 9, 2013

An Advice:)

میرے جان و دل میرے ہم سفر کوئی بات کر کوئی بات

تیرے لب ہلیں تو کٹے سفر ، کوئی بات کر کوئی بات کر

کوئی بوجھ ہے تو اتار دے ، کوئی خوف ہے تو نکال دے

میرا ہاتھ ہے تیرے ہاتھ پر، کوئی بات کر کوئی بات کر

نہیں یاد کتنے برس گئے، تیری گفتگو کو ترس گئے

میری کھڑکیاں میرے بام و در، کوئی بات کر کوئی بات کر

تجھے چپ ہے کیسی لگی ہوئی ، ابھی عمر تو ہے پڑی ہوئی

ابھی مسکرا ابھی غم نہ کر، کوئی بات کر کوئی بات کر

1 comment: