Thursday, January 14, 2010

تمھاری ذات کے ہجے۔۔۔۔۔ہماری انگلیوں سے ہی نہیں جاتے

تمھاری ذات کے ہِجے

ہماری انگلیوں سے ہی نہیں جاتے

کسی کا نام لکھنا ہو

تمھارا نام لکھتے ہیں
کسی کی بات کرنی ہو
تمھاری بات کرتے ہیں
کوئی بادل گرج جائے
کہیں بارش برس جائے
تو اس کو بھی
مرے ہمدم
تمھارے شہر کی برسات لکھتے ہیں
تمھاری ذات کے ہجے
ہماری انگلیوں سے ہی نہیں جاتے

1 comment: