Wednesday, January 7, 2009

بدرالدین منیر کی خوبصورت غزل

وہ دل کی باتیں زمانے بھر کو نہ یوں سناتا ،مجھے بتاتا
وہ اک دفعہ تو مری محبت کو آزماتا ،مجھے بتاتا!!!!!!!!
مجھے خبر ہے کہ چپکے چپکے اندھیرے اس کو نگل رہے ہیں
میں اس کی راہوں میں اپنے دل کا دیا جلاتا ،مجھے بتاتا!!!!!!!!
زبان خلقت سے جانے کیا کیا وہ مجھکو باور کرارہا ہے
کسی بہانے انا کی دیوار کو گراتا ، مجھے بتاتا
زمانے والوں کو کیا پڑی ہے سنیں جو حال دل شکستہ
مگر میری یہ آرزو تھی مجھے بلاتا مجھے بتاتا
غضب کیا ہے منیر اس نے جو شہر چھوڑا ہے خامشی سے
میں اس کی خاطر یہ دنیا ساری ہی چھوڑ جاتا مجھے بتاتا

2 comments: