Thursday, January 22, 2009

ساحر لدھیانوی

لو اپنا جہاں دنیا والوہم اس دنیا کو چھوڑچلے

جو رشتےناطےجوڑے تھے وہ رشتے ناطے توڑ چلے

کچھ سکھ کے سپنے دیکھ چلے کچھ دکھ کےسپنے جھیل چلے

تقدیر کی اندھی گردش نے جو کھیل کھلائے کھیل چلے

ہر چیز تمھاری لوٹادی، ہم لے کے نہیں کچھ ساتھ چلے

پھر دوش نہ دینا اے لوگو ہم دیکھ لو خالی ہاتھ چلے

یہ راہ اکیلی کٹتی ہے یاں ساتھ نہیں کوئی یار چلے

اس پار نہ جانے کیا پائیں اس پار تو سب کچھ ہار چلے


No comments:

Post a Comment