Tuesday, December 8, 2009

گیت ادھورے خواب ادھورے یہ مزدوری ٹھیک نہیں۔۔۔

سو قصے ہیں ملتے جلتے اک مجبوری ٹھیک نہیں
جو کہنا ہے کھل کر کہہ دے بات ادھوری ٹھیک نہیں
کوئی حل یا کوئی بہانہ یا کوئی مناسب راہ نکال
مجھ سے ایسے ملتے رہنا ، غیر ضروری ٹھیک نہیں
روز محبت ہوجاتی ہے چلتے پھرتے لوگوں سے
گیت ادھورے خواب ادھورے یہ مزدوری ٹھیک نہیں
ہم محفل میں آئے تو وہ پیچھے جا کر بیٹھ گئے
ہم سے دوری اچھی ہے، پر اتنی دوری ٹھیک نہیں

1 comment: