غالب کا فرنگی شاگرد۔۔۔ آزاد فرانسیسی
اردو ادب میں غالب کا مقام ایک ایک ستون کا سا ہے جس نے نہ صرف شاعری بلکہ نثر میں بھی ایک منفرد حیثیت منوائی۔ یوم ِ غالب کے موقع پرغالب پر بہت سے لوگ لکھتے ہیں لیکن میں بذات خود اس امر کی قائل ہوں کہ غالبیات کے ضمن میں کچھ ایسے قابل فخر حقائق جن کو عام لوگ نہیں جانتے، پر روشنی ڈالی جائے۔ یہ موضوع تلمیذان ِ غالب سے متعلق ہے۔ یوں تو غالب سے متعدد نامور شعرا نے فیض اٹھایا ، لیکن ہم یہاں ایک ایسے شاگرد کی بات کرنے جارہے ہیں جو کہ نہ ہندوستانی تھا، نہ ایشیائی تھا۔ اس شخص کو اردو ادب کی تاریخ میں "غالب کے فرنگی شاگرد" کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
الیگزینڈر ہیڈرلی۔۔۔ 1829 کو پیدا ہوا۔ اردو ادب میں خاصی دلچسپی رکھتے تھے۔ فرانس کے باشندے ہونے کے باوجود اردو میں ایسے باکمال تھے کہ ان کی شاعری سے ذرہ بھر غیرملکی ہونے کا شائبہ تک نہیں ہوتا۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انھوں نے 1857 کے بعد اسلام قبول کرکے جان محمد نام اختیار کیا۔ انھوں نے باقاعدہ شاگردی نواب زین العابدین کی اختیار کی۔ مرزا غالب سے خطو کتابت میں اصلاح لیا کرتے تھے۔ غالب کے بہت بڑے مداح تھے ۔ اردو شاعری میں "آزاد" تخلص کیا کرتے تھے۔ ناقدین نے انھیں آزاد فرانسیسی کا نام سے بھی پکارا ہے۔ آزاد اردو کے قدیم ناقدین کے ہاں خاصے نامور تھے، پرانے جراید میں ان کا بہت تذکرہ پڑھنے کو ملتا ہے جو کہ نہ صرف ان کے فن و شاعری پر ہے بلکہ ان کی شخصیت پر بھی ہے۔ غالب کے رنگ میں ان کی ایک غزل کا مطلع کچھ یوں ہے
میں نہ وحشت میں کبھی سوئے بیاباں نکلا
واں سے دلچسپ مرا خانہ ء ویراں نکلا
آزاد فرانسیسی کا دیوان ان کی وفات کے دو سال بعد مطبع احمد نگر سے طبع ہوا۔ یہ دیوان 175 صفحات پر مشتمل ہے۔ جس کے دو دیباچے تحریر کیے گئے ۔ ایک فارسی زبان میں جو کہ منشی شوکت علی نے تحریر کیا۔ دوسرا اردو زبان میں تھامس ہیڈرلی نے تحریر کیا جو کہ اس دیوان کے مرتب تھے۔ ان کے دیباچے میں سے ایک اقتباس کچھ یوں ہے
"۔۔۔۔۔۔ ۔ اشعار اس مرحوم کے جو پریشاں جابجا پڑے پائے گویا سونے میں زمرد اور یاقوت جڑے پائے۔ خیال آیا کہ ان جواہر کو بکھرا پڑا نہ رہنے دیجیے اور ان سب اشعار کو ردیف وار جمع کرکے دیوان مرتب کیجیے تاکہ و کوئی دیکھے وہ یہ کہے کہ اگرچہ اس شخص کی تھوڑی زندگی تھی مگر واہ اس قلیل مدت میں کیا گہر افشانی تھی۔"
[بحوالہ: "مقالات ِ ماجد" صفحہ :11]
آزاد فرانسیسی کے چند اشعار ملاحظہ فرمائیں:
نوید اے دل کے رفتہ رفتہ ہوگیا ہے اس کا حجاب آدھا
ہزار مشکل سے بارے رخ پر سے اس نے الٹا نقاب آدھا
خدا کی قدرت ہے ورنہ آزاد میرا اور ان بتوں کا جھگڑا
نہ ہوگا فیصل تمام دن میں مگر بروز حساب آدھا
جان محمد آزاد یا الیگزینڈر ہیڈرلی آزاد کے فن و شخصیت پر درج ذیل مقالات ملاحظہ کیے جا سکتے ہیں
مخزن مارچ 1919 ء میں سید محمد فاروق کا مقالہ الیگزینڈر ہیڈرلی
ادبی دنیا جنوری 1938 میں تمکین کاظمی کا مقالہ "ایک فرانسیسی اردو شاعر"
عبدالماجد دریا آبادی کا مفصل مقالہ "غالب کا فرنگی شاگرد" مقالات ِماجد
غالب کا یہ فرنگی شاگرد 27 جوائی 1961 کو وفات پاگیا۔
~
Saturday, December 26, 2009
غالب کا فرنگی شاگرد۔۔۔۔۔۔۔ آزاد فرانسیسی
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
This is really a very new thing to Ghalib's readers. Thumbs up!!!
ReplyDeleteExcellent and informative contribution on Urdu poetry and Ghalib.
ReplyDeleteThank you very much for such remakrs but i need a critic who can make this blog perfect and really perfect... now please can you tell me that what is missing in this blog? what do you read and want more on this ? I need suggestions because i,m working on an other project that will be really really interesting for Urdu Readers and also for literature lovers.... Raushni
ReplyDelete