کانٹوں کی آفات میں تنہا
پھولوں کی لذات میں تنہا
میں ہوں اپنی ذات میں تنہا
تیری بزم میں چاند ستارے
میں غم کے ظلمات میں تنہا
یا پھر میرا عالم یہ ہے
خوشیوں کی سوغات میں تنہا
تیرے لبوں کا لمس ہے جاناں
میری محسوسات میں تنہا
میری گود میں تیرا سر ہو
ہم ہوں چاندنی رات میں تنہا
جی چاہے ہم دونوں بھیگیں
ساون کی برسات میں تنہا
No comments:
Post a Comment